Shahnaz Akhtar 46

زندہ قوموں کے لئے آزادی ہوتی ہے زینت

زندہ قوموں کے لئے آزادی ہوتی ہے زینت
گرچہ چکانی پڑتی ہے اس کو بھاری قیمت

یہاں تو رسم چلی ہے کہ سر جھکا کے چلو
باطل کے لبادے میں حق سے منہ چھپا کے چلو

اپنی غیرت کو بیچ کر بے حسی اختیار کرلو
جھوٹے وعدوں پہ مکاروں کا اعتبار کر لو

ہم پہ تو ہر طرف سے ہے بوچھاڑ تیروں کی
توکل کی ڈھال ہے سر پہ دعا ہے فقیروں کی

پاکستان تو رہا سدا سے گہوارہ امن
دکھ میں سب کا ساتھی سکھ میں سب کے لئے چمن

بڑھ بڑھ کے مو ج بلاخیز نے کرنا چاہا اسے تباہ
بنا رہا یہ ملک خداداد سب کی پناہ

ملے ہمیں آزادی کو ہوگئے پچھتر سال
شہناز تیرا قلم بیان نہیں کرسکتا اس خوشی کا احوال

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں