سیمسنگ کا نام سنتے ہی آپ کے ذہن میں اسمارٹ فون یا الیٹرانکس کا خیال آتا ہے، لیکن سیمسنگ اس سے کہیں زیادہ بڑا ہے۔
جی ہاں یہ برج خلیفہ ہے، یہ عمارت اصل میں ایمار اور سیمسنگ کمپنی نے بنائی تھی۔
بہت کم لوگ یہ جانتے ہیں کہ سیمسنگ شروعات میں ایک چھوٹی سی کمپنی تھی جو محظ نوڈلز اور شوگر اور بعد میں اُون بھی فروخت کرتی تھی۔
پچاس کی دہائی میں سیمسنگ نے انشورنس اور سیکیورٹی کی طرف قدم بڑھایا اور 60 کی دہائی میں سیمسنگ کمپنی الیکٹرانکس کے شعبے میں داخل ہوگئی تھی۔
یہ ایک کمپنی کے لیے عمدہ قدم تھا، کیونکہ اس طرح سیمسنگ دنیا کی وسیع کمپنیوں میں ایک بننے جارہی تھی۔
یہ ایک ملڑری ٹرک ہے، اور حیران ہونے کے ضرورت بالکل نہیں دراصل سیمسنگ کا ایک فوجی شعبہ بھی تھا جہاں بکتر بند ٹرکوں کے ساتھ ساتھ ٹینکس بھی تیار کیے جاتے تھے۔
سیمسنگ کے 80 مختلف کاروبار ہیں اور ان سب کو اس ویڈیو میں شامل کرنا نا ممکن ہے۔