55

شہر ذات

شہر ذات عمیرہ احمد کا شاہکار ناول ہے جس پر ہم ٹی وی نے ڈرامہ بنایا ہے ۔ ماہرہ خان ڈرامے کی مرکزی اداکارہ ہیں ،ڈرامے کو نشر ہوئے کئی سال ہو چکے ہیں مگر آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہے ۔
ڈرامہ میں بتایا جاتا ہے کہ کیسے انسان سب کچھ بھول کر حتی کہ اپنے خدا کو بھی بھول کر ان چیزوں کی پرتش میں لگ جاتا ہے جن کی اسے خواہش ہو ،وہ انسان ہوں یا چیزیں انسان صبح شام ،ہر پل ان کی طلب میں لگا رہتا ہے اس کے وہ ہر جائز ناجائز طریقہ استعمال کرتا ہے ،دیوانہ وار ان کے پیچھے بھاگتا رہتا ہے اور سمجھتا ہے کہ اسے حاصل کیے بغیر اس کی دنیا اجڑ جائے گی وہ مر جائے گا ۔ اس آنکھوں پر اس چیز کی پٹی بندھی ہوئی ہوتی ہے جو اسے اور کچھ دیکھنے نہیں دیتی ،انسان کی سمجھ بوجھ کو سلب کر لیتی ہے وہ اس کے نشے میں سرمست رہتا ہے مگر پھر انسان کی آنکھیں تب کھلتی ہیں جب وہ اسی چیز سے ٹھکرا دیا جاتا ہے ،جب اسے اسی کی خواہش میں رول دیا جاتا ہے ۔ اسے سمجھ نہیں آتی کہ کیسے یہ سب ہو گا اسے وہی نہیں مل رہا جس کے لیے اس نے پوری دنیا چھوڑ دی ہے پھر اسے یاد آتا ہے کہ اس نے کیسے اپنی خواہش کی تکمیل کے لیے ہر صحیح غلط کام کیا اور اس نے تو اسے بھی بھلا دیا جس نے اسے تخلیق کیا اور بنایا ۔انسان کا پھر وہ خود پرستی کا ڈھونگ ختم ہو جاتا ہے اور پھر وہ اللہ کی ذات کی طرف رجوع کرتا ہے کیونکہ اس وقت اسے سمجھ آتی ہے کہ کوئی اور ہے جو سارے نظام کا خالق ہے جو سب کچھ کنٹرول کر رہا ہے اور انسان اس کے بغیر کچھ بھی نہیں ہے جب سب چھوڑ جائیں تو ایک وہی ہے جو انسان کو تھامتا ہے اور اسے جینے کا حوصلہ عطا کرتا ہے ۔پھر انسان کی سمجھ میں آتا ہے کہ اگر وہ ذات اس کے ساتھ ہے تو جو ہر چیز ، ہر انسان کے بغیر جی سکتا ہے مگر اس ذات کی رضا کے بغیر کسی چیز تک رسائی حاصل نہیں کر سکتا ہے چاہے اس کے لیے پوری دنیا چھوڑ دے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں