Shahnaz Akhtar 50

سیلاب بلا

رب کے حضور گر آنکھوں سے بہہ جاتا پانی
پھر نہ بنتا ابر کرم زحمت کا پانی
تم نے یزید بن کے پیاسوں پہ بند کیا پانی
سیلاب میں گھر گئے ہو ترسا رہا ہے تم کو پانی
گڑگڑا رہے ہو جگ سے امداد کے لئے
سرکشوں کے غرور کو بہا کر لے گیا پانی
کرلیتے منصوبہ بندی قدر کرتے بنا لیتے ڈیم
گاؤں ہوجاتے روشن بجلی بناتا یہی پانی
بی بی ہاجرہ نے شہناز روک لیا تھا پانی
سنبھل جاؤ اب بھی وقت ہے نہ سر سے گزر جائے پانی .

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں