76

ایشین اردو سوسائٹی سویڈن کے زیر اہتمام سالانہ مشاعرہ

سویڈن میں تہذیب اور ثقافت کی عکاس اور اردو زبان کے فروغ اور نشر و اشاعت کے لیے کوشاں ادبی تنظیم ایشین اردو سوسائٹی کی جانب سے سالانہ مشاعرے کا انعقاد کیا گیا. جس میں ناروے ، ڈنمارک اور لندن سمیت اسٹاک ہوم کے مقامی شعراء نے شرکت کی۔
تقریب کی نظامت ایشین اردو سوسائٹی کے روح رواں جناب جمیل احسن صاحب نے کی۔ اس تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی سعادت جناب خالد فارق صاحب نے حاصل کی۔ اس کے بعد نعت رسول مقبول ﷺ پڑھنے کی سعادت جناب رجب علی خان صاحب نے حاصل کی۔
جناب محمود مرزا صاحب کے دستِ مبارک سے شمع روشن کرنے کے بعد مشاعرے کا باضابطہ آغاز کیا گیا۔

لندن سے تشریف لائے معروف صحافی و شاعر جناب فیضان عارف نے صدارت کے فرائض سرانجام دئے جبکہ ناروے کی ادبی تنظیم دریچہ کے صدر ڈاکٹر ندیم حسین اور معروف شاعر ہ صدف مرزا مہمان خصوصی تھے۔
اردو سے محبت رکھنے والے باذوق خواتین و حضرات مشاعرے کے انعقاد کا شدت سے انتظار کرتے ہیں ۔ جبکہ ایشین اردو سوسائٹی کے زیرِ اہتمام اس مشاعرے میں سویڈش شہری بھی موجود تھے۔ آندرسن بند نے سویڈش ثقافت پر روشنی ڈالی ۔ سویڈش شاعری کے ماہر رولف برومے نے اٹھارویں صدی کے سویڈش شاعرہ کارل یونس لووے آلمقوسٹ کی مشہور نظم پڑھی۔
دوران مشاعرہ جناب جمیل احسن صاحب خوبصورت اشعار سے سامعین کومحظوظ کرتے رہے۔

جناب عدنان جمیل نے انگریزی میں لکھا اپنا کلام پڑھا۔ مقامی شعراء میں زاہد حسین زاہد، ملک محمد ایوب، ابرار احمد ابرار، سائیں رحمت علی، شکیل خان شکو ، افتخار ثاقب، راتک ایمونیل اور محترمہ شہناز انجم صاحبہ نے بڑے والہانہ انداز سے اپنا کلام نذرِ سامعین کیااور خوب داد وصول کی۔

مقامی شعراء کے کلام کے بعد عشائیہ کا اہتمام کیا گیا تھا۔ ایشین اردو سوسائٹی سویڈن کی جانب تمام مہمانوں کی تواضع لذیذ پاکستانی پکوان اور مشروبات سے کی گئی۔

مشاعرے کے دوسرے حصہ کے آغاز میں جناب محمد ادریس لاہوری صاحب کی کتاب ‘ذرا سی دھوپ رہنے دو’ کی تقریب رونمائی کی گئی ۔ ناروے میں مقیم دریچہ ادبی تنظیم کے روح رواں جناب محمد ادریس لاہوری کا پہلا مجموعہ کلام لاہور میں اشاعت کے بعد منظرِ عام پر آیا۔ایشین اردو سوسائٹی کے صدر جناب جمیل احسن صاحب کا کہناتھا کہ “ایسی سادہ اور دل کو لبھانے والے شاعری جو بھی پڑھے اپنے من پسند اشعار اس میں سے ڈھونڈ لے گا۔

اس گلی کا طواف کرتا ہوں
یہ جنوں کی دلیل ہے یاروں

یہ دل شکستہ شاعر چھوٹی بہروں میں شعر کہتے ہیں۔شعراء کو یہ بات معلوم ہے کہ چھوٹی بہر میں شعر کہنا سب سے مشکل مرحلہ ہے۔

چاندنی کو اتار دو رخ پر روشنی کو حسین ہونے دو
آج ادریس جان وارے گا سرخ سگنل گرین ہونے دو

ادریس صاحب کے اشعار نے میرے دل کی دھڑکن کو تیز کیا ، محبت جو ایک لازوال جذبہ ہے اس پر شعر کہے گئے لیکن ساتھ ہی حساس طبیعت والے شاعر نےمختلف موضوعات پر خوبصورت شاعر کی ہے۔”

تقریب رونمائی کے بعد مہمان شعراء جناب صفدر علی آغا، محترمہ صدف مرزا، جناب محمد ادریس لاہوری، محترم کامران اقبال اعظم، ڈاکٹر سید ندیم حسین، ضمیر طالب صاحب اور لندن سے تشریف لائے مشہور و معروف اور ہر دل عزیز شاعر اور صدر محفل جناب فیضان عارف صاحب نے اپنا کلام پیش کیا۔مشاعرے کے اختتام پر تمام مہمان شعراء کو تحائف پیش کیے گئے۔
جناب جمیل احسن صاحب نے اردو قاصد سویڈن کی کاوشوں کا سراہا اور انہوں نے اردو قاصد کے زمرہ جات بیان کرتے ہوئے کہا کہ اردو قاصد سویڈن اردو زبان کی فرو غ کے لیے بہت اچھا کام کر رہی ہے۔

مشاعرے کی ویڈیو جلد اردو قاصد سویڈن پر جاری کر دی جائےگی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں