Warning: Undefined array key "geoplugin_countryName" in /customers/5/8/f/urduqasid.se/httpd.www/wp-content/plugins/stylo-core/stylo-core.php on line 96
44

لفظ جب نفاس ہوتے ہیں

لفظ جب نفاس ہوتے ہیں
خیال بے لباس ہوتے ہیں
سکوت کے جزیروں میں
ان گنت احساس ہوتے ہیں
کون دیکھتا ہے

غریب شہر ملال میں ہے
امیر شہر جلال میں ہے
اسی شہر کے دامن میں
جھونپڑی بھی جلتی ہیں
کارواں بھی لٹتے ہیں
اور پاسبان شہر
ہمیشہ آس پاس ہوتے ہیں

قلم کی سیاسی میں
ذرا سا فرق آجائے
یا پھر لکھاری خودنما بن جائے
تو……!!
کتاب کی عبارت میں
لکھے ہوئے ہزاروں حرف!
محض پھر قیاس ہوتے ہیں
۔
جب بے قرار چہروں پہ
فکر کی ملاوٹ ہو
زندگی کی راہ میں
زندگی رکاوٹ ہو
رہبروں کی آڑ میں
راہ زنوں سے پالا ہو
تو۔۔۔
بستیاں ہی نہیں پھر
شہر بھی اداس ہوتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں