جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کی عبوری لیڈرشپ کونسل کی جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق، امریکہ ، یورپ ، لندن، گلف اور دنیا بھر میں بھارتی مقبوضہ کشمیر اور آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والے سینئر رہنماؤں پر مشتمل جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کی عبوری لیڈر شپ کونسل کا اہم اجلاس ممتاز کشمیری حریت پسند راہنما الطاف قادری کی صدارت میں منعقد ہوا ۔ اجلاس میں تنظیم و تحریک کو درپیش جملہ معاملات کا جائزہ لیا گیا اور مستقبل کی حکمت عملی پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ اجلاس میں مسئلہ جموں کشمیر کی موجودہ صورت حال کے تناظر میں ریاست اور ریاست کی مکمل آزادی کے بیانیے کی سفارت کاری کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد لندن، برسلز، ٹوکیو، ریاض، سڈنی، واشنگٹن ، اوسلو، سٹاک ہوم ، ٹورنٹو، ہانگ کانگ، اسلام آباد ، دہلی ، ماسکو، بیجنگ، انقرہ اور اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر نیویارک اور جینیوا میں سفارتی مشن قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا جو ریاست جموں کشمیر سے مکمل فوجی انخلا ، ریاست جموں کشمیر کی سلب کردہ وحدت ، آزادی و خودمختاری کی بحالی کے عوامی مطالبے اور ریاست جموں کشمیر کے کسی بھی حصے میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی جانب بین الاقوامی برادری کی توجہ دلائیں گے۔ ان مشنز کے دائرہ کار میں متعلقہ ممالک کے دارالحکومتوں میں تعینات بیرونی ممالک کے سفارت خانوں کے پولیٹیکل اتاشیوں سے رابطے اور لابی کرنا ہو گا اور ان سفارتی مشنز کو پیشہ وارانہ انداز میں چلانے کے لئے فرسٹ سیکرٹریز کا انتخاب متعلقہ زون کے صدور قابلیت اور اہلیت کی بنیاد پر کرینگے ۔ مرکزی لیڈر شپ کونسل ان کی پیشہ وارانہ تربیت کا انتظام کرے گی اور وہ براہ راست اس سفارتی کمیٹی کی نگرانی میں کام کرینگے جس کا انتخاب مرکز اپنے اگلےاجلاس میں کرے گا ۔ اجلاس میں مشاورت کا دائرہ وسیع کرنے اور تنظیم کو زیادہ سے زیادہ جمہوری بنانے کے لیے ایک وسیع البنیاد عبوری سپریم ایڈوائزری کونسل تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا جو سپریم کونسل کے انتخابات ہونے تک کام کرے گی ۔ اس کونسل کے لیے ممبران کا انتخاب متعلقہ زونز کے صدور میرٹ اور متناسب نمائندگی کی بنیاد پر کرینگے ۔نام موصول ہوتے ہی سپریم ایڈوائزری کونسل کے ناموں کا اعلان کر دیا جاے گا ۔
اجلاس میں 26 جنوری کو بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منانے اور اس دن چئیرمین یاسین ملک سمیت دیگر اسیران کشمیر کی رہائی کے لیے بھرپور آواز اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا۔اس سلسلے میں تمام زونز کے صدور اپنے اپنے زون میں تفصیلی پروگرام خود جاری کرینگے۔
اجلاس میں یاسین ملک چیرمین جے کے ایل ایف کی رہائی کے لیے ایک مرکزی لیگل ڈیفنس کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ۔ اس سلسلے میں فوری طور پر امریکہ اور برطانیہ میں مقیم بھارتی مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے چند وکلاء کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا جو انڈیا کے عدالتی نظام اور قوانین سے پوری طرح آگاہ ہیں ۔ کشمیری وکلاء پر مشتمل کمیٹی یاسین ملک اور اسی کیس میں ملوث جے کے ایل ایف کے دیگر سب ساتھیوں کے وکلاء سے مشورے کر کے آئندہ کا لائحمہ عمل طے کرے گی۔
اجلاس میں ۱۱ فروری کو یوم شہادت مقبول بٹ کے موقع پر شہید کی جدوجہد اور وصیت کے مطابق ایک آذاد جمہوری ریاست جموں کشمیر کے خواب کی تکمیل کے لیے شہید جموں کشمیر کی یاد میں ” ڈیکلیریشن آف انڈی پینڈنس “کے نام سے ایک تاریخی دستاویز اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ہیڈ کوارٹر نیو یارک ،جینیوا اورکشمیر کے لیے فوجی مبصرین کے سرینگر، مظفر آباد اور راولپنڈی کے دفاتر میں ہزاروں لوگوں کے دستخطوں کے ساتھ جمع کرائی جاے گی۔ یہ دستاویز جے کے ایل ایف کے تمام مشنز کے سیکرٹریز اپنے اپنے ملک میں سفارت خانوں تک پہنچائیں گے۔ اجلاس میں گلگت سے جے کے ایل ایف آذاد کشمیر زون کے صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی اور ان کے ہمراہ فرنٹ کے رہنماوں توصیف جرال ایڈوکیٹ، سعد انصاری ایڈوکیٹ ، انجینئر عدیل فرید ، طاہرہ توقیر اور دیگر کی زبردستی گلگت بدری کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور حکومت پاکستان سے کہا گیا کہ وہ ریاست جموں کشمیر کے عوام کی آزادی کی پرامن آواز کو دیوار سے لگانے کی پالیسی ترک کر دے۔
اجلاس میں مرکزی میڈیا کونسل کے قیام کا بھی فیصلہ کیا گیا اور اصولی طور منظوری دی گئی کہ تنظیم کے تمام زونز تنظیم کے اغراض و مقاصد کو آگے بڑھانے کے کام میں مکمل طور پر آزاد اور ذمہ دار ہو نگے ۔ اجلاس کے اختتام پر بھارتی مقبوضہ جموں کشمیر میں لبریشن فرنٹ کے سینئر راہنما غلام رسول ڈار ( ایدھی صاحب ) کی والدہ محترمہ کی وفات پر غمزدہ خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا گیا۔