علم حاصل کرنا ہر کسی کا بنیادی حق ہے چاہے امیر ہو یا غریب اور انسان چاہے تو سب کچھ کر سکتا ہے ضرورت ہے تو بس لگن اور انتھک محنت کی۔ کچھ ایسا ہی کیا شمون نے۔
شمون نے زندگی کے مشکل حالات سےلڑنا اپنے بچپن سے ہی شروع کر دیا تھا ۔ صبح پانچ بجے سے اینٹوں کے بھٹے پر کام کرنا (کیوں کے ماں باپ اینٹوں کے بھٹے کے مالک کے مقروض تھے اور قرض چاہے کوئی ایک لے لیکن مقرض سارہ کنبہ ہوجاتا ہے) اور پھر آٹھ بجے سے اسکول جانا اور واپس آکے دوبارہ کام پہ جانا پڑتا تھا۔
برک پاکستان(Bric Pakistan)کی مدد سے شمون نے اپنا اسکول مکمل کیا اور اب انٹرنیٹ کی تعلیم بھی حاصل کر رہا ہے اور مستقبل میں وکیل بن کے ملک و قوم کی خدمت کرنا چاہتا ہے ان کا خاندان بھی اپنے قرضے سے نجات حاصل کر چکا ہے۔ورلڈ چلڈرن پرائز فاؤنڈیشن (سویڈن) نےشمون کی محنت و لگن کو سراہتے ہوئے انکی کہانی کو مختلف مواقعوں پر دنیا کےسامنے پیش بھی کیا ہے۔
اردو قاصد شمون کے لیے دعاگو ہے کہ وہ اپنی زندگی میں اسی لگن سے آگے بڑھتے ہوئے کامیابیوں کی منزل طے کرتے رہیں ۔
آمین
https://www.facebook.com/163842043768342/posts/1832846883534508/?extid=UsJGwgfi0ANY33wH&d=n