پہلی وفعہ سائنسدانوں نے شبیہ ( نامیاتی گروہ جو غیر جِنسی طور پر ایک ہی اصل سے پیدا ہوا ہو )کے عمل کو استعمال کرتے ہوئے بندروں کی کامیاب شبیہہ تیار کر لی ہے تو کیا اب ان کا اگلا قدم انسانوں کی تیاری ہے؟
سب سے پہلے اس عمل کو 1996 میں بھیڑوں پر آزما کر ڈولی نام کی بھیڑیں تیار کی گئی اس کے بعد دیگر دودھ پلانے والے جانور جن میں کتے، بلیوں ، خنزیر ، گائے اور پولو پونی سمیت تقریباً دو درجن قسموں کے جانوروں پر کامیابی سےاس کا تجربہ کیا اور ساتھ ہی انسانی صفات بھی بنانے میں کامیاب ہوئے تھے لیکن دوسرے مر حلے میں اس نسل جن میں بندر ، بن مانس اور انسان شامل ہیں پر کامیابی حاصل نہیں ہوئی تھی ۔
لیکن شنگھائی میں چینی اکیڈمی آف سائنسز کے ممنگ پو نے اعلان کیا ہے کہ اب اس رکاوٹ پر قابو پالیا گیا ہے۔مقامی اخبار میں شائع ہونے والے مقالے کے مطابق انھوں نے اور ان کے ساتھیوں نے کامیابی کے ساتھ دو مادہ بندر وں جن کی عمریں 7 اور 8 ہفتوں کی ہیں، تیار کر لی ہیں۔ ان بندروں کے نام ژونگ ژونگ اور ہوا ہوا ہیں۔
اوریگون ہیلتھ اینڈ سائنس یونیورسٹی کے سائنس دان شوکرات میتلیپوف جو اس تجربے میں ناکام رہے تھےاور وہ اس نئی تحقیق میں شامل نہیں تھے، کا کہنا تھا کہ اچھا ہے کہ انہوں نے یہ کر لیا مگر ابھی راستہ بہت لمبا ہے اور منزل ابھی دور ہے۔