• آپ کے خطوط
  • ایڈیٹوریل بورڈ
  • کالم نگاراور شعراء کی فہرست
  • ہدایتی ویڈیوز
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں
No Result
View All Result
جمعرات, 25 فروری , 2021
3 °c
Stockholm
8 ° بدھ
6 ° جمعرات
8 ° جمعہ
7 ° ہفتہ
  • Login
Urdu Qasid Sweden | Pakistani in Sweden | Latest News
ZAQ Accounting
ADVERTISEMENT
  • صفحہ اوّل
  • سویڈن
  • تازہ ترین
  • کالمز
  • انٹرویو
  • کھیل
  • صحت
  • شخصیات
  • حلقہ اربابِ ذوق
  • پاکستانی‌ڈرامہ
  • ڈائری
  • ملٹی میڈیا
    • تصاویر اور مناظر
    • ویڈیوز
  • ہم سے رابطہ
  • تعارف
Urdu Qasid Sweden | Pakistani in Sweden | Latest News
No Result
View All Result

نقاش پاکستان چوہدری رحمت علی

عارف کسانہ by عارف کسانہ
16 نومبر, 2020
0 0
0
0
SHARES
29
VIEWS
فیس بٗک پر شیئر کیجئےٹویٹر پر شیئر کیجئےواٹس ایپ پر شیئر کریں

مسلمانان برصغیر دورِ غلامی میں زبوں حالی کا شکا رتھے اور انہیں یہ بھی معلوم نہ تھا کہ اْن کی منزل کہاں ہے۔ انگریز حکومت اور ہندو بالادستی نے انہیں قومی اور سماجی سطح پر محکوم بنا رکھا رکھا تھا۔ اِن حالات میں اسلامیہ کالج لاہور کی بزمِ شبلی سے خطاب کرتے ہوئے 1915ء میں سب سے پہلے چودھری رحمت علی نے مسلمانانِ ہند کے لئے الگ مملکت کو اْن کے مسائل کا حل قرار دیا .یوں برِ صغیر کی تاریخ میں وہ پہلے راہنما ہیں، جنہوں نے سب سے پہلے الگ وطن کی ضرورت محسوس کرتے ہوئے اْس کا مطالبہ کیا. اْن کی اس آواز نے کئی دوسرے راہنماؤں کو اسی سمت میں سوچنے پر مجبور کر دیا۔ دیدہ ور واقعی، حقیقت کو اپنی دور بین نگاہوں سے ایک مدت پہلے ہی دیکھ لیتا ہے اور قوم کو نشانِ منزل کی نشان دہی کر دیتا ہے۔ 1917ء میں سٹاک ہوم سویڈن میں ہونے والی انٹر نیشنل سوشلسٹ کانفرنس میں ڈاکٹر عبدالجبار خیری اور پروفیسر عبدالستار خیری نے چوہدری رحمت علی کے خیالات کی تائید میں مسلم ہندوستان اور ہندو ہندوستان کو مسائل کا حل قرار دیا۔اسی طرح 1932ء میں سر ریحنا لڈ کریڈوک نے اپنی کتاب ”ہندوستان کا المیہ“ میں تحریر کیا کہ ”اگر سویڈن اور ناروے متحد نہیں رہ سکے۔ آئرش فری سٹیٹ اور السٹر میں اتحاد ممکن نہیں تو پھر اْن سے زیادہ اختلافات کی وجہ سے ہندوستان کیسے متحد رہ سکتا ہے“۔ تصور پاکستان حقیقت میں چوہدری رحمت علی نے ہی دیا تھا اور وہ بجا طور پر نقاش پاکستان کہلانے کے حق دار ہیں۔ ان کی جانب سے مسلمانان ہند کے لئے الگ ریاست کے مطالبے کے بعد آل انڈیا مسلم لیگ کے سالانہ اجلاس منعقدہ الہ آباد میں 1930ء کو علامہ اقبال نے شمالی ہندوستان یعنی پنجاب،سرحد، بلوچستان اور سندھ کے لئے برطانوی ہند کے اندر یا باہر ایک خطہ کی ضرورت پر زور دیا۔اْس وقت چودھری رحمت علی اعلیٰ تعلیم کے لئے برطانیہ جانے کی تیاری میں تھے اور وہ نومبر 1930ء کو انگلستان پہنچے۔ یہاں آکر انہوں نے اعلیٰ تعلیم کے ساتھ برصغیر کی سیاست میں اپنی عملی دلچسپی جاری رکھی. انہوں نے پاکستان نیشنل موومنٹ کی بنیاد رکھی اور اپنا مشہور مقالہ Now Or Never تحریر کیااور مسلمانوں کے لئے الگ ملک کا نام پاکستان تجویز کیا۔ 1931ء سے 1933ء تک برصغیر کے مستقبل کے حل کے لئے تین گو ل میز کانفرنسیں برطانیہ میں منعقد ہوئی تو چودھری رحمت علی گول میز کانفرنس کے شرکاء سے ملاقاتیں کر کے انہیں اپنے مطالبہ پاکستان کے بارے میں دلائل سے قائل کرتے رہے. انہوں نے علامہ اقبال سے تفصیلی ملاقاتیں بھی کیں اور قائد اعظم کے اعزاز میں کھانا دیا اور اپنے مطالبہ پاکستان سے انہیں آگاہ کیا۔ 1940ء میں جب لاہور میں آل انڈیا مسلم لیگ کا سالانہ اجلاس منعقد ہونا تھا تو چودھری رحمت علی لندن سے اجلاس میں شرکت کے لئے کراچی پہنچے لیکن انہیں معلوم ہوا کہ 19مارچ کو خاکساروں کی شہادت کے بعد پنجاب حکومت نے امنِ عامہ کا بہانہ عائد کر کے چوہدری رحمت علی کے لاہور داخلہ پر پابندی عائد کر دی. اس طرح چوہدری رحمت علی اْس تاریخی اجلاس میں شریک نہ ہوسکے. غالب امکان ہے کہ اگر وہ اس اجلاس میں شرکت کرتے تو اپنے مطالبہ پاکستان کو بہتر طور پر پیش کر کے شرکاء کو قائل کر لیتے اور اس طرح اْس روز منظور ہونے والی قرار داد کا نام بھی قرار دادِ لاہور کی بجائے قرارداد پاکستان ہوجاتا اور منزل کی بہتر طور پر نشان دہی ہوجاتی جو تین سال بعد 1943ء کو مسلم لیگ نے باقاعدہ طور پر اپنائی بلکہ یہ امکان بھی ہے کہ اگر چوہدری رحمت علی کو اجلاس میں شرکت کا موقع ملتا تو آل انڈیا مسلم لیگ ایک خطے کی بجائے مسلمانان ہندوستان کے لئے تین ممالک کا مطالبہ کرتی جس کا اعلان 22 مارچ 1940ء کو پاکستان نیشنل موومنٹ کے کراچی کے اجلاس میں ہوا اور برصغیر کے مسائل کا حل مسلمانوں کے لئے تین مملکتوں کے قیام میں واضح کیا گیا.یہ تین ممالک موجودہ پاکستان، حیدر آباد دکن کے خطہ کے لئے عثمانستان اور بنگال آسام کے مسلمانوں کے لئے بانگستان تجویز کیا گیا تھا۔ وہ اسلامی دولتِ مشترکہ کی تشکیل چاہتے تھے اور وہ انڈیا کو دینیہ کہنا پسند کرتے تھے جہاں بہت سے ادیان کی اقوام آباد ہیں۔
چودھری رحمت علی 16 نومبر، 1897ء کو مشرقی پنجاب کے ضلع ہوشیار پور کے گاؤں مو ہراں میں پیدا ہوئے۔انہوں نے اسلامیہ کالج لاہورسے بی اے پھر کیمبرج اور ڈبلن یونیورسٹیوں سے قانون اور سیاست میں اعلیٰ ڈگریاں حاصل کیں۔چوہدری رحمت علی اپنی سیاسی بصیرت کی بنا پربرصغیر کے مسلمانوں کے مسائل سے آگاہ تھے اور اگر 1946ء کے انتخابات انہی کی سیاسی فکر کی بنیاد پر لڑ کر مسلم لیگ سیاسی جدوجہد کرتی تو آج برصغیر کا نقشہ کچھ اور ہوتا اور بھارتی مسلمان بھی زیادہ محفوظ ہوتے۔برصغیر کی تاریخ اور تقسیم ہندوستان کے بعد پیدا ہونے والی صورتِ حال نے نقاشِ پاکستان ، چودھری رحمت علی کی سیاسی بصیرت اور اْن کے تصورِ پاکستان کو سچ ثابت کر دیا ہے پاکستان ایک مستحکم اور بڑا ملک ہوتا مزید برآں بھارت میں رہ جانے والے مسلمانوں کو وہ مسائل درپیش نہ ہوتے جو آج اْن کے سامنے ہیں۔کچھ حلقے چوہدری رحمت علی کے قائد اعظم کے ساتھ سیاسی اختلافات کو اچھالتے ہیں تو ان کی خدمت میں عرض ہے کہ سیاسی جدوجہد میں قائدین میں منزل تک پہنچنے کے لئے راستہ اختیار کرنے میں اختلاف ہوسکتا ہے لیکن منزل پر اتفاق تھا۔ تحریک پاکستان میں کیا قائد اعظم اور علامہ اقبال میں اختلافات پیدا نہیں ہوئے تھےاور آل انڈیا مسلم لیگ کے دو دھڑے ہوگئے تھے. ایک دھڑے کی قیادت قائد اعظم کے پاس تھی جبکہ علامہ اقبال دوسرے دھڑے میں تھے جس کی قیادت سر محمد شفیع کے پاس تھی۔ دونوں دھڑوں نے ایک دوسرے کے لئے کیا کچھ نہیں کیا تھا لیکن ہمیں اس سے غرض نہیں۔ قائدین کے اختلافات کو اچھالنے کی ضرورت نہیں کیونکہ خطائے بزرگان گرفتن خطاست یعنی بزرگوں کی غلطیوں کی گرفت خود ایک خطا ہے۔
قیامِ پاکستان کے بعد چوہدری رحمت علی لندن سے6 اپریل 1948ء کو لاہور پہنچے اور وہ یہاں قیام کے خواہش مند تھے مگر قائد اعظم کی وفات کے بعد جب مسلم لیگ کے راہنما، اقتدار کی کشمکش میں الجھ گئے اور تحریکِ پاکستان والا جذبہ مفقود ہونے لگا تو حکومت وقت کے دباؤ پر ایک بوجھل دل کے ساتھ چوہدری رحمت علی کو پاکستان کو خیر آباد کہنا پڑا اور بالآ خر یہ عظیم رہنما 3فروری 1951ء کو جہانِ فانی سے رخصت ہوااور کیمرج برطانیہ میں ابھی بھی امانتاً دفن ہے۔ مسلمانان ہند کے اس عظیم راہنما کا جسد خاکی اب بھی اپنے خوابوں کی سرزمین پاکستان میں آسودہ خاک ہونے کا منتظر ہے۔توقع ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اپنے وعدے کے مطابق نقاش پاکستان کے جسد خاکی کو تمام تر قومی اعزاز کے ساتھ پاکستان لا کر سپر د خاک کریں گے اور انہیں وہ مقام دیں گے جس کے وہ حق دار ہیں۔

ShareTweetShareSend
Previous Post

پہلی اینٹ…ماضی کے جھروکے سے جھانکتی ایک لڑکی کی انوکھی کہانی…

Next Post

سویڈن کے وزیرِ اعظم کی نئی ہدایات

عارف کسانہ

عارف کسانہ

Next Post

سویڈن کے وزیرِ اعظم کی نئی ہدایات

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

نیوز لیٹر میں شمولیت

تازہ ترین خبریں روزانہ اپنے میل باکس میں حاصل کرنے کے لیے ہمارے نیوز لیٹر میں سبسکرائب کریں۔ بے فکر رہیں، ہمیں بھی سپیمنگ سے نفرت ہے!

ہمارا فیس بک پیج

اہم شعبے

آج کے کالمز آواز آپ کے خطوط افسانچہ الیکشن 2018 انٹرویو اچھی بات بک ریویو بین الاقوامی تاریخ تازہ ترین تصانیف تصاویر اور مناظر تعلیم تقریبات ثقافت حلقہ اربابِ ذوق خبریں دسترخوان دلچسپ و عجیب سالگرہ سرینگر سفرنامہ سوشل میڈیا سویڈن سیاست شخصیات شوبز صحت فیملی کارنر فیچر کالمز قسط وار سلسلے ملٹی میڈیا موسيقى ویڈیوز ٹیکنالوجی پاکستان پاکستانی ڈرامے پریس ریلیز ڈائری کاروبار کالمز کھیل کہانیاں ہیلتھ بلاگ
  • ہمارے بارے میں
  • ایڈیٹوریل بورڈ
  • آپ کے خطوط
  • اسپیشل ایڈیشن
  • ہم سے رابطہ
  • اخوت: انسانی خدمت کا بڑا ادارہ
  • اردو کمیونٹی فورم

© 2018 - 2020 اردو قاصد سویڈن
نوٹ: اردو قاصد پر شائع ہونے والے مضامین مصنف کی ذاتی رائے ہیں، ادارے کا اس تحریر سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
Drivs av Ilma Webbstudio

No Result
View All Result
  • Login
  • صفحہ اوّل
  • سویڈن
  • تازہ ترین
  • کالمز
  • انٹرویو
  • کھیل
  • صحت
  • شخصیات
  • حلقہ اربابِ ذوق
  • پاکستانی‌ڈرامہ
  • ڈائری
  • ملٹی میڈیا
    • تصاویر اور مناظر
    • ویڈیوز
  • ہم سے رابطہ
  • تعارف

© 2018 - 2020 اردو قاصد سویڈن
نوٹ: اردو قاصد پر شائع ہونے والے مضامین مصنف کی ذاتی رائے ہیں، ادارے کا اس تحریر سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
Drivs av Ilma Webbstudio

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Create New Account!

Fill the forms below to register

*By registering into our website, you agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.
All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
Notice: Undefined index: javascript in /customers/5/8/f/urduqasid.se/httpd.www/wp-content/plugins/appender/appender.php on line 237

Add New Playlist

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.