آٹیزم ایک ایسی ذہنی کیفیت کا نام ہے جسے ہم مخصوص رویوں سے پہچان سکتے ہیں۔ ماہرین ان رویوں کو مختلف اقسام میں تقسیم کرتے ہیں جن میں سماجی رابطہ یا لوگوں سے گھلنا ملنا، مخصوص دلچسپیاں اور دیگر مخصوص رویے شامل ہیں۔ آئیے سب سے پہلے ہم کمیونیکیشن اور سماجی رابطے سے متعلق علامات یہ غور کرتے ہیں ۔ جن کے مشاہدے میں آنے کے بعد والدین کو فوراً ماہر نفسیات، پیڈریاٹیشن یا متعلقہ شعبے سے وابستہ ماہرین سے رابطہ کرنا چاہیئے۔ وہ علامات مندرجہ ذیل ہیں:
▪️نظر کا نظر سے کم یا بالکل نہ ملانا
▪️نام سے پکارنے پر کم یا بالکل رد عمل نہ دکھانا
▪️بارہ ماہ کی عمر تک بچے کا نام سننے پہ جواب نہ دینا
▪️چودہ ماہ تک کی عمر میں اشیاء کی جانب اشارے سے نشاندہی نہ کرنا
▪️اٹھارہ ماہ تک دکھاوے کے کھیل میں بالکل دلچسپی نہ ہونا گڑیا کو کھانا کھلانا وغیرہ
▪️دوسروں کے جذبات کو سمجھنے اور ان کے بارے میں بات کرنے میں دشواری پیش آنا۔
▪️آوازیں، الفاظ یا جملے بار بار دہرانا
▪️اپنی عمر کے لحاظ سے قوتِ گویائی میں تاخیر ہونا
▪️سنی گئی بات کو دہرانا یا سوال کا جواب دینے کے بجائے سوال کو دہرانا
▪️مذاق، لطیفے یا ظنز کو سمجھنے میں مشکل ہونا
▪️تنہا کھیلنا پسند کرنا اور کھیل میں کسی دوسرے کو شریک نہ کرنا
▪️کسی بھی اجنبی کے چھونے سے گریز کرنا یا مذاحمت کرنا
آئیے اب ان مخصوص رویوں کا ذکر کرتے ہیں جو آٹیزم سپیکٹرم ڈس آرڈر والے انسان کو دوسروں سے مختلف بناتے ہیں۔
▪️کچھ مخصوص اشیاء (کھلونے ، کاغذ، پلاسٹک بیگ، تاریں، دھاگے یا کپڑے وغیرہ) سے عموم کی حد سے زیادہ لگاؤ ہونا
پسند کی چیز گم ہوجانے پر شدید رد عمل دکھانا
▪️عام روٹین کی سرگرمیوں سے ہٹ جانے پر بچے کا شدید ردعمل دکھانا
▪️خود کو نقصان پہنچانا یا قریب موجود بچوں یا بڑون پر دست درازی
ایک خاص کونے میں بیٹھے رہنا
▪️ٹی وی یا موبائل اسکرین میں انتہائی دلچسپی ہونا
ان علامات کے علاوہ کچھ بچوں میں دیگر خصوصیات پائی جاتی ہیں جن کا مشاہدہ آٹیسٹک بچوں میں باآسانی کیا جاسکتا ہے، ان میں درج ذیل علامات شامل ہیں۔
▪️ہائپر ایکٹیویٹی یا بہت زیادہ فعال ہونا
▪️توجہ کا دورانیہ انتہائی کم ہونا
▪️خود کو چوٹ پہنچانا
▪️خطرے کا تجزیہ نہ کر پانا
▪️شدید غصہ
▪️جذباتی ردعمل
▪️توقع سے زیادہ خوف ہونا یا بے خواب ہونا
▪️اشیاء کی آواز، بو کا ذائقہ محسوس کرنے پر غیر معمولی رد عمل دکھانا
آٹیزم سپیکٹرم ڈس آرڈر ایک منفرد ذہنی کیفیت ہونے کے ساتھ بہت سی مثبت صلاحیتیں بھی رکھتی ہے۔ آٹسٹک شخص بہت سی خداداد صلاحیتوں کا مالک ہو سکتا ہے۔ ان صلاحیتوں کو کھوجنے کے لیے ہمیں ایک روایتی طرز فکر سے باہر نکل کر سوچنے کی ضرورت ہے، اگر انہیں زندگی کے امور میں مدد دی جائے تو یہ بہت ہی نمایاں کامیابیاں بھی حاصل کر سکتے ہیں۔ فنونِ لطیفہ، ٹیکنالوجی، موسیقی، الجبرا، علم الاشکال ، جمناسٹکس، سرکس اور دیگر شعبوں میں آٹیزم کے شکار افراد اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہے ہیں۔
تاریخ میں بہت سے نام ایسے ہیں جو اس کا شکار تھے مگر اپنی صلاحیتوں کے درست استعمال سے انھوں نے بے انتہا کامیابیاں حاصل کی مثال کے طور پر البرٹ آئنسٹائن، نیوٹن، تھامس ایڈیسن اور بہت سے دوسرےمشہور و معروف سائنسدان اس ڈس آرڈر کے ساتھ زندگی میں ناقابل فراموش کردار ادا کرتے رہے۔
والدین کے لیے ایک پیغام کے طور پر اس آٹیزم سیریز کا آغاز کیا جارہا ہے تاکہ آپ آگاہی حاصل کریں اور شعور کو پنپنے کا بھرپور موقع مل سکے۔ اگلے کالم میں سویڈن میں آٹیزم کی تشخیص اور تھیراپی پر بات کی جائے گی۔