سویڈن میں ایمازون کے ترجمان نے نشاندہی کرنے پر سویڈش روزنامہ آفتون بلادت اور صارفین کاشکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جلد از جلد تمام غلطیوں کو درست کیا جائےگا۔
سویڈش اخبار کی خبر یہاں پڑھیئے ایمازون کی زبردست غلطیاں
یہ کوئی انوکھی بات نہیں ہے ، ایسے بہت سے عالمی برانڈز ہیں جن کے اجراء کے بعد زبردست زبان کی غلطیاں ہوئیں اوراس سے یہ بات ثابت ہوئی کہ گلوبلائزیشن اتنی آسان نہیں جتنی نظر آتی ہے۔
کوئی بھی برانڈ جب اپنے کاروبار کی عالمی سطح پر توسیع کرتا ہے تو یہ جانچنا ہمیشہ بہت اچھا ہوتا ہے کہ آیا آپ کے نام، لوگو یا ٹیگ لائن کا مطلب ان خطوں میں کچھ مختلف تو نہیں ہے جہاں آپ قدم رکھنے جارہے ہیں۔ دنیا میں ایسی بدترین مثالیں موجود ہیں جہاں ا ن باتوں کو نظر انداز کیا گیا، جیسے کہ ایمازون نے سویڈن میں کیا ہے۔
- وکس نے اپنی کھانسی کے قطرے جرمن مارکیٹ میں اس بات کا خیال کیے بغیر متعارف کروائے کہ جرمن زبان میں وی کا تلفظ ایف ہوتا ہے اوراس طرح برانڈ کے نام کا مطلب جرمن میں جنسی تعلقات بنتا ہے۔
- چین میں پیپسی کی تشہیری لائن “Pepsi Brings You Back to Life” کاترجمہ کچھ یوں بنا “Pepsi Brings You Back from the Grave”
- مرسڈیز بینز چائنا کی مارکٹ میں اپنے برینڈ”بینسی” کے ساتھ داخل ہوئی جس کا مطلب چین میں “مرنے کے لیے جلدی کرو ” بنتا ہے۔
- تھائی لینڈ میں آئکیہ مصنوعات کی سویڈش ناموں کے ساتھ مارکیٹنگ کی گئی جس کا تھائی زبان میں مطلب “جنسیت” بنتا ہے۔
- کولگیٹ نے فرانس میں “کیو” کے نام سے ٹوتھ پیسٹ لانچ کیے، بغیر یہ سمجھے کہ یہ ایک فرانسیسی فحش نگاری رسالے کا نام بھی ہے۔
ایسی کئی اور زبردست غلطیاں شہرت یافتہ عالمی برانڈز سے ہوئی ہیں جس سے ہمیں ایک سبق تو ملتا ہے اور وہ یہ کہ جب بھی کسی ملک کی مارکیٹ میں توسیع کاروبار کا ارادہ ہو تو وہاں کی زبان اور ثقافت پر تحقیق ضروری ہے۔