لیجئے پھر ایک نیا سال آگیاہے۔اب پھر وہی رسمی باتیں ہوں گی۔ ہوں گی کیا بلکہ ہورہی ہیں۔دسمبر کے آخری ہفتے سے۔ اور اب جنوری کے آخری ہفتے تک یہی ہوگا۔ اکثر ملاقاتیں اس جملے سے شروع ہوں گی ۔ ”نیا سال مبارک ہو”۔جواب میں کہنے والا کہے گا ”شکریہ ، آپ کو بھی نیا سال مبارک ہو۔” ایک آدھ ہفتہ گزرے گا تو جملے میں تمہید کا اضافہ ہو جائے گا: ”معاف کیجئے اس سے پہلے موقع نہیں ملا” یا ”بھئی آپ کو کئی بار فون کیا مگر بات ہی نہیں ہو سکی ” یا پھر”معاف کرنا میں ذرا آئوٹ آف اسٹیشن تھا اس لئے ذرادیر سے مبارک باد دے رہا ہوں…بہر حال آپ کو نیا سال بہت بہت مبارک ہو۔”یعنی کہیں نہ کہیں، کبھی نہ کبھی، کوئی نہ کوئی آپ کو نئے سال کی مبارک باد ضرور دے کر رہے گا۔
ا س کے بعد سب کچھ وہی ہوتا رہے گا، جو پچھلے سال ہواتھا، جو اس سے پچھلے سال ہوا تھا اور جو نہ جانے کتنے نئے سالوں سے ہوتا چلا آرہا ہے۔یعنی بسوں کے دھکّے، کھڑکیوں پر قطاریں، بیوی کی جھڑکیاں، ٹی وی کی بریکنگ نیوز،باس کی ٹیڑھی نظر،دفتروں کی سیاست، دفتری ساتھیوں کے بھدّے ویجیٹیرین لطیفے جنہیں وہ نان ویج انداز میں سنا کر طبیعت کو اور بھی مکدّر و منغّض کر دیتے ہیں۔
مرحوم امیر آغا قزلباش نے کہاتھا:
یکم جنوری ہے نیا سال ہے
دسمبر میں پوچھوں گا کیا حال ہے
میرا خیال اس پر یہ ہے کہ :
دسمبر میں بھی پھر وہی حال ہے
نئی جنوری ہے نیا سال ہے!
وہی ہڈّیاں ہیں وہی کھال ہے
یعنی آدمی کم بدلتا ہے وقت زیادہ تبدیل ہوتا ہے۔ آج 2010ہے چونکہ اس سے پہلے2009تھا ۔وہ2009اس لئے تھا چونکہ اُس سے پہلے2008آیاتھا،وعلیٰ ہذالقیاس۔
ایک صاحب نے نئے سال کی مبارک باد دی تومیں نے انہیں سمجھانے کی کوشش کی کہ جناب نیا سال کسی مہینے کسی تاریخ یا گھڑی کے کسی خاص وقت کا محتاج نہیں۔ وہ ہر لمحے آتا رہتا ہے۔ ایک سال کا مطلب ہے سورج کے گرد زمین کا ایک چکّر۔ اوریہ ایک چکّر ہر گزرتے پل مکمّل ہوتا رہتاہے۔ زمین جہاں اس وقت ہے وہاں وہ اب سے ٹھیک ایک سال پہلے تھی۔ اور اب ٹھیک ایک سال بعد دوبارہ پھراس جگہ آئے گی۔ لہٰذا ہر گزرتا پل ایک نیا سال ہے۔ وہ صاحب بقول مشتاق یوسفی اردو میں سات کے ہندسے کی طرح منھ کھولے میری باتیں سنتے رہے۔ اس کے بعد آنکھیں جھپکاتے ہوئے گرم جوشی سے ہاتھ ملا کر بولے، ”چلئے ، آپ کو ہر نئے پل نیا سال مبارک ہو۔”اور میں اپنا سا منھ لے کر رہ گیا۔
خیر میں بھی عجیب آدمی ہوں بغیر کسی وجہ سے چھوٹی سے بات کو طول دے رہا ہوں لیجئے صاحب انتاہی کہنا ہے نا نیا سال مبارک اللہ آپ کو خوش رکھے آپکے گھر والوں اور آپکی تمام نیک خواہشات پوری ہوں. اللہ پاکستان کو خوشحالی عطاکرے ہر طرف امن و سکون ہوں وطن کے غریبوں کی مشکلات آسان ہو جائیں عالم اسلام کو خداسر بلند عطاکرے.
حکمرانوں کو ھدایت دے. ھاھاھاہ ارے ارے دیکھو صاحب میںنے پھر سے چھوٹی سی بات کو طول دنیا شروع کر دیا ہے. عادت سے مجبور ہوں صاحب چلیں لیجئے بات ختم کرے ہیں نیا سال مبارک ہو.
(اقتباس: نصرت ظہیر کے کالم “پھر ایک نیا سال” سے )
18