39

چہل قدمی

چہل قدمی سب سے بہترین ورزش ہے “پروفیسر مورس اور ڈاکٹر ادرینے ہارڈ من ١٩٩٧ ”
سب سے آسان اور سب سے بہترین ورزش چہل قدمی ہے ۔ اگر آپ کسی مشکل اور مہنگی کثرت کا ارادہ کرتے ہیں تو اسے کچھ عرصے بعد آپ کیلئے جاری رکھنا مشکل ہو جاتا ہے۔ جبکہ چہل قدمی آپ کہیں بھی کسی بھی وقت کرسکتے ہیں اور اس کیلئے عمر کی کوئی قید نہیں ہوتی اور نہ ہی ٹرینر او رمشین پر پیشہ خرچ کرنے کی ضرورت پڑتی ہے۔ باقاعدگی سے چہل قدمی کرتے رہنے سے کچھ عرصے بعد آپ کو اس میں کوئی دشواری اور تھکن محسوس نہیں ہوتی بلکہ آپ چہل قدمی کو بھر پور انداز میں لطف اندوز ہونے لگتے ہیں۔
چہل قدمی سے نہ صرف وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے بلکہ کئی معالج تو صحت مند زندگی گزارنے کیلئے چہل قدمی کا مشورہ دیتے ہیں۔ کیونکہ صرف چہل قدمی ہی پھیپڑے، دل، پٹھوں اور ہڈیوں کے لیے بہت مفید ثابت ہوتی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ آپ لوگوں کو یہ کہاوت ضرور یاد ہوگی
_ “میرے ٢ اپنے ڈاکٹر ہیں ، ایک میری الٹی ٹانگ اور دوسری میری سیدھی ٹانگ” جارج ترولیاں
چہل قدمی کے فوائد بے شمار ہیں، تحقیق کے مطابق چہل قدمی کے مندر جہ ذیل فوائد ہیں:
-دل کی بیماری کو کافی حد تک کم کر دیتا ہے اور دل کے دورے کے امکان کو بھی کم کر دیتا ہے ۔
بلڈ پریشر کی سطح کو کم رکھتی ہے۔
– کولیسٹرول کو بھی کم کر دیتا ہے اور خون میں چکنائی کی مقدار کو بھی کم کر دیتا ہے۔
– چربی کو کم کرتا ہے –
– قوت ذہانت کو بھی بڑھاتا ہے۔
– ہڈیوں کو مظبوط کرتا ہے جس کی وجہ سے آسٹیوپوروسس نہیں ہوتا ہے۔
– بڑی آنت کے کینسر سے بھی بچاتا ہے۔
– ذیابیطس کی بیماری سے بھی بچاتا ہے۔
– وزن بھی قابو میں رہتا ہے۔
-ہڈیوں کی بیماری سے بھی بچاتا ہے۔
(ذرائع: داؤدسن اور گرانٹ ١٩٩٣ امریکا ،محکمہ صحت ١٩٩٦ ،برطانیہ ہارٹ فاونڈیشن٢٠٠٠ )
فیملی کے ساتھ چلنے میں مزا آ تا ہے اور سب سے بہترین چیز یہ ہے کہ آپ کو ایسا محصوص نہیں ہوتا کہ آپ ورزش کر رہے ہیں ۔
چہل قدمی کے وقت چند چیزوں کو مد نظر رکھیے:
– ڈھیلے کپڑے پہنیئے، کا ٹن کے کپڑوں کو ترجیح دیں اور سب سے ضروری ہے کہ اچھے آرام دہ جوتے پہنے۔
– چہل قدمی سے پہلے، ضروری ہے کہ ، ٥ منٹ قبل جسم کو گرم کر لیں اس کے لیے ورزش اور دوڑ کی مدد لیں ۔
– چہل قدمی کو شروع میں آ ہستہ سے شروع کریں ، اس کے بعد میں آ ہستہ آ ہستہ تیز کرلیں اور یہ چیز ٣٠ سے ٤٠ منٹ تک لگاتار کریں اور آخر میں آ ہستہ ہوکر رک جائیں۔
– اس کے بعد اپنے جسم کے اعضاء کو آرام دے تا کہ آپ کو آ رام ملے۔
– اپنے جسم کو ٹھنڈا کرنے کے لیے گہری سانسے لے ، جیسا کے یوگا میں سکھاتے ہیں (میں اس موضوع پر بعد میں تبادلہ خیال کروں گا)
– سب سے اہم بات یہ ہے کہ ، تیز چہل قدمی کرنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے رجوع کرے اور وہاں سے مشورہ لیجئے۔
میں نے اپنی زندگی میں ٧٠سالہ اور یہاں تک کے ٨٠ سالہ لوگوں کو بھی چہل قدمی کرتے ہے دیکھا ہے جو کہ ٣٠ سے ٤٠ سال سے یہ کر رہے ہیں اور انہوں نے اپنی صحت کو برقرار رکھا ہوا ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں