اے جنید جمشید، اے اعلی وقار تم ثناء خانے محمد صاحبِ طرز ِبیاں تھے
ایسا لگتا ہے کہ پاکستان کے افراد سے کوئی گہرا رابطہ تھا، اک روحانی سلسلہ تھا
یوں اچانک اس جہاں سے پردہ پوشی بھی ہے اک حکم اجل
موت کا دن ہے مقرر، آج آئے یا کہ کل
تم گئے دنیا سے گویا، محفلیں ویراں ہوئیں
میں کبھی تم سے ملا ہوں، اور نہ تم کو پاس سے دیکھا ہے میں نے
پھر بھی یوں لگتا ہے جیسے ، میرا کوئی اپنا ایسے بھیانک حادثے میں اس جہاں سے اُٹھ گیا ہو
واقعی تم اک سچے پاکستانی فرد تھے
کتنی آنکھیں اشکبارہیں اور سوگوار اور تم فردوس کی وادی میں ہو
اے جنید جمشید، اے اعلی وقار
جمیل احسن