• آپ کے خطوط
  • ایڈیٹوریل بورڈ
  • کالم نگاراور شعراء کی فہرست
  • ہدایتی ویڈیوز
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں
No Result
View All Result
جمعہ, 9 اپریل , 2021
3 °c
Stockholm
8 ° بدھ
6 ° جمعرات
8 ° جمعہ
7 ° ہفتہ
  • Login
Urdu Qasid Sweden | Pakistani in Sweden | Latest News
ZAQ Accounting
ADVERTISEMENT
  • صفحہ اوّل
  • سویڈن
  • تازہ ترین
  • کالمز
  • انٹرویو
  • کھیل
  • صحت
  • شخصیات
  • حلقہ اربابِ ذوق
  • پاکستانی‌ڈرامہ
  • ڈائری
  • ملٹی میڈیا
    • تصاویر اور مناظر
    • ویڈیوز
  • ہم سے رابطہ
  • تعارف
Urdu Qasid Sweden | Pakistani in Sweden | Latest News
No Result
View All Result

فون بوتھ لائبریری

عارف کسانہ by عارف کسانہ
6 جولائی, 2018
0 0
0
0
SHARES
49
VIEWS
فیس بٗک پر شیئر کیجئےٹویٹر پر شیئر کیجئےواٹس ایپ پر شیئر کریں

سویڈن کا قدیم دارلحکومت سگتونا ایک بہت خوبصورت قصبہ ہے اور موجودہ دارلحکومت اسٹاک ہوم سے پچاس کلومیٹر شامل کی جانب واقع ہے۔ سویڈن کا سب بڑا ہوائی اڈہ بھی سگتونا کی بلدیاتی حدود میں شامل ہے۔
بہت سے سیاح ہر سال اس قصبے کا رخ کرتے ہیں۔ مقامی حکومت نے یہاں کے تاریخی ورثہ کو محفوظ کررکھا ہے اور یہاں ایک چھوٹا سا میوزیم بھی ہے جو اس قصبہ کی سیر کرنے والوں کی توجہ کا مرکز ہوتا ہے۔ یہاں اور بھی قابل دید چیزیں ہیں جن میں قدیم بازار بھی ہے جو آج بھی ماضی کی تاریخ کا گواہ ہے لیکن جس چیز نے یہ بلاگ لکھنے پر مجبور کیا وہ یہاں کا پراناٹیلی فون بوتھ ہے۔ ٹیلی فون اور انٹر نیٹ کے شعبہ میں تیز رفتار ترقی نے اب ٹیلی فون بوتھ کی اہمیت ختم کردی ہے ۔ ۱۹۸۰ ء میں سویڈن میں چوالیس ہزار ٹیلی فون بوتھ تھے جو اب معدوم ہوچکے ہیں اور اب کوئی بھی ٹیلی فون بوتھ استعمال نہیں کرتا ، کوئی اکا دکا ٹیلی فون بوتھ شائد کسی ہوائی اڈہ یا بڑے ریلوے اسٹیشن پر موجود ہو۔ یہی وجہ ہے کہ زیر استعمال نہ ہونے کی وجہ سے اب انہیں ہٹا دیا گیا ہے لیکن سگتونا کی مقامی حکومت نے اسے ہٹانے کی بجائے ایک چھوٹی سی لائبریری میں بدل دیا اور اس میں عام دلچسپی کے موضوعات کی چند کتابیں اس میں بک شیلف بنا کر رکھ دی ہیں ۔ غالباََ یہ دنیا کی سب سے چھوٹی لائبریری ہے جو چوبیس گھنٹے کھلی رہتی ہے اور جہاں کوئی لائبریرین یا عملہ نہیں۔ لوگ خود آتے ہیں اپنی مرضی کی کتاب بغیر کسی اندارج کے پڑھنے کے لئے لے جاتے ہیں اور پڑھنے کے بعد خود ہی واپس رکھ جاتے ہیں۔ یہ لائبریری سگتونا کے بازار کے مرکزی مقام پر واقع ہے اور ساتھ ایک ایک چھوٹا سا پارک بھی ہے جہاں بیٹھنے کی جگہ موجود ہے اور بہت سے لوگ وہاں بیٹھے مطالعہ کا شوق پورا کرتے ہیں۔ کتابیں پڑھنے کا شوق ان لوگوں کی گھٹی میں ہے اور بچپن ہی سے بچوں کو کتابیں پڑھنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔ اسکولوں میں بچوں میں کتابیں پڑھنے کا مقابلہ ہوتا ہے اور جو جماعت سب سے زیادہ کتب کا مطالعہ کرے اسے سند امتیاز سے نوازا جاتا ہے۔گھروں، دفتروں، انتظار گاہوں، ہسپتالوں، ہوٹلوں غرض ہر جگہ کتابیں پڑھنے کے لئے موجود ہیں۔ کئی خریداری کے مراکز اور بڑی دوکانوں میں ایک بک شیلف میں کچھ کتابیں رکھ دی جاتی ہیں اور ساتھ نوٹس پر لکھا ہوتا ہے کہ اپنی پسند کی کتاب پڑھنے کے لئے جائیں اور اگر چاہیں اپنی کوئی کتاب پڑھنے والوں کی نذر کردیں اس طرح علم کے فروغ کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔
سویڈن میں تمام مقامی حکومتوں نے اپنی بلدیاتی حدود کے اہم مقامات پر پبلک لائبریریاں قائم کی ہوئی ہیں جس سے ہر ایک بلامعاوضہ مستفید ہوسکتا ہے۔ آپ کسی بھی زبان میں کسی بھی کتاب کی فرمائش کریں، ادارہ اسے مہیا کرنے کی پوری کوشش کرتا ہے ۔ پہلے تو پورے ملک میں متعلقہ کتاب کو تلاش کیا جاتا ہے اور نہ مل سکے تو پھر تمام نارڈک ممالک سے اور بعض صورتوں میں کسی بھی یورپی ملک سے بھی کتاب حاصل کرکے متلاشی کو دے دی جاتی ہے اور کوئی معاوضہ نہیں لیا جاتا۔ اسٹاک ہوم کاونٹی چوبیس ہزار جزائر پر مشتمل ہے ۔ جن جزائر پر آبادی ہے وہاں کے رہنے والوں کی علمی پیاس بجھانے کے لئے کشیوں پر لائبریاں قائم کی گئیں جو باقاعدگی سے چکر لگا کر کتابیں بہم پہنچاتی ہیں۔ سویڈش قوم نے علم کی بنیاد پر ہی دنیا میں عزت اور بلند مقام حاصل کیا ہے اور یہ رتبہ دلانے والے اپنے محسنوں کو اس قوم نے بھی یہ صرف یاد رکھا ہے بلکہ عزت افزائی یوں کی ہے کہ بیس، پچاس اور دو سو کرونا کے کرنسی نوٹوں کے سرورق پر ادیبوں اور مصنفین کی تصاویر دی گئی ہیں جبکہ پس ورق میں ملک کے اس حصہ کی تصویر دی گئی ہے جہاں سے ان کا تعلق ہے۔ سویڈن کی عالمی شہرت یافتہ بچوں کے ادیب آسترد لند گرین کے نام پر یورپ میں بچوں کا سب سے بڑا ہسپتال اسٹاک ہوم میں قائم ہے۔ اسی مصنفہ کے نام پر ہر سال دنیا بھر میں بچوں کے ادب کا سب سے بڑا انعام دیا جاتا ہے جس کی مالیت چھ کروڑ روپے بنتی ہے۔ یوں یہ مجموعی طور پر دنیا بھر میں ادب کے لئے دیا جانے ولا دوسرا یا تیسرا بڑا انعام ہے۔ ہر سال فروری کے آخری ہفتہ میں ملک بھر میں کتابوں پر سیل لگائی جاتی ہے اور خریداروں کا ہجوم ایسے ہوتا ہے جیسے ہمارے ہاں جمعہ بازاروں میں دیکھنے کو ملتا ہے۔ یہ سلسلہ ۱۹۲۰ء سے جاری ہے۔ دنیا میں عزت اور وقار اسی قوم کو حاصل ہوتا ہے جو علم کی اہمیت کو جان لیتی ہے۔ سویڈن میں کسی بھی گھر چلے جائیں ایک لائبریری ضرور ملے گی۔ فن لینڈ کے باشندے تو سویڈش لوگوں سے بھی زیادہ ’’پڑھاکو‘‘ ہیں۔ کتابوں کی دوکانیں نہ صرف آباد ہیں بلکہ کتابیں خریدنا اور پڑھنا ان کی زندگی کا لازمی حصہ ہے۔ پاکستان میں کتابوں کی دوکانیں کم ہوتی جارہی ہیں اور کئی جگہوں پر تو کتابیوں کا دوکانوں کی جگہ جوتوں کی دوکانوں نے لے لی ہے۔ ہمارے لوگ دو سو روپے کی کتاب نہیں خریدتے لیکن دو ہزار کا جوتا خرید لیتے ہیں۔ ایک جملہ کہیں پڑھا تھا جو ہے تو ذرا سخت لیکن حقیقت پر مبنی ہے کہ جو قوم کتابوں کی بجائے جوتوں کا اہمیت دے تو پھر جوتے ہی اس کا مقدر ہوتے ہیں۔

ShareTweetShareSend
Previous Post

صحت مند غزا — ایک اچھی طرز زندگی – قسط نمبر 1 حجم 4

Next Post

سورس پاکستان دو روزہ صنعتی نمائش

عارف کسانہ

عارف کسانہ

Next Post

سورس پاکستان دو روزہ صنعتی نمائش

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

نیوز لیٹر میں شمولیت

تازہ ترین خبریں روزانہ اپنے میل باکس میں حاصل کرنے کے لیے ہمارے نیوز لیٹر میں سبسکرائب کریں۔ بے فکر رہیں، ہمیں بھی سپیمنگ سے نفرت ہے!

ہمارا فیس بک پیج

اہم شعبے

آج کے کالمز آواز آپ کے خطوط افسانچہ الیکشن 2018 انٹرویو اچھی بات بک ریویو بین الاقوامی تاریخ تازہ ترین تصانیف تصاویر اور مناظر تعلیم تقریبات ثقافت حلقہ اربابِ ذوق خبریں دسترخوان دلچسپ و عجیب سالگرہ سرینگر سفرنامہ سوشل میڈیا سویڈن سیاست شخصیات شوبز صحت فیملی کارنر فیچر کالمز قسط وار سلسلے ملٹی میڈیا موسيقى ویڈیوز ٹیکنالوجی پاکستان پاکستانی ڈرامے پریس ریلیز ڈائری کاروبار کالمز کھیل کہانیاں ہیلتھ بلاگ
  • ہمارے بارے میں
  • ایڈیٹوریل بورڈ
  • آپ کے خطوط
  • اسپیشل ایڈیشن
  • ہم سے رابطہ
  • اخوت: انسانی خدمت کا بڑا ادارہ
  • اردو کمیونٹی فورم

© 2018 - 2020 اردو قاصد سویڈن
نوٹ: اردو قاصد پر شائع ہونے والے مضامین مصنف کی ذاتی رائے ہیں، ادارے کا اس تحریر سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
Drivs av Ilma Webbstudio

No Result
View All Result
  • Login
  • صفحہ اوّل
  • سویڈن
  • تازہ ترین
  • کالمز
  • انٹرویو
  • کھیل
  • صحت
  • شخصیات
  • حلقہ اربابِ ذوق
  • پاکستانی‌ڈرامہ
  • ڈائری
  • ملٹی میڈیا
    • تصاویر اور مناظر
    • ویڈیوز
  • ہم سے رابطہ
  • تعارف

© 2018 - 2020 اردو قاصد سویڈن
نوٹ: اردو قاصد پر شائع ہونے والے مضامین مصنف کی ذاتی رائے ہیں، ادارے کا اس تحریر سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
Drivs av Ilma Webbstudio

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Create New Account!

Fill the forms below to register

*By registering into our website, you agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.
All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
Notice: Undefined index: javascript in /customers/5/8/f/urduqasid.se/httpd.www/wp-content/plugins/appender/appender.php on line 237

Add New Playlist

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.