بڑھاپا ایک فطری عمل ہےاور بڑھتی عمرکو ہمیشہ آگے جانے والا عمل سمجھا جاتا ہے۔ہر انسان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ خوبصورت نظر آئے اور ایک صحت مند زندگی گزارے اور خاص کر اِس کا بڑھاپا بیماریوں سے پاک ہو۔ صحت مند بڑھاپے کا انحصار ہمارے پچپن سے بڑھاپے کے سفر پر ہوتا ہے۔ اگر صحت مند عادات پچپن سے ہی اختیار کر لی جائیں تو بڑھاپا بیماریوں سے پاک صحت مند ، تندرست و توانا گزرتا ہے۔ باوقار انداز میں بڑھاپا گزارنے کیلئے چند تجاویز مندرجہ ذیل ہیں:
چاق وچوبند رہیں:
ماہرین طب کا ماننا ہے کہ تندرست رہنے اور بیماریوں سے دور رہنے کیلئے ضروی ہے کہ انسان باقاعدگی سے ورزش کرے۔ جسمانی ورزش کے ساتھ ذہنی ورزش کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ روزانہ کم از کم 30 منٹ کیلئے صحت مند سرگرمیوں میں حصہ لیں۔ ہفتے میں کم از کم چار بار چہل قدمی کو اپنا معمول بنا لیں اس سے آپکے جوڑوں میں مضبوطی آئےگی۔ صرف پیدل چلنا ہی طبی لحاظ سے جسم کو متعدد امراض سے بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
نماز:
نماز فرض ہے جس کو ترک کرنے کا کوئی مسلمان تصور بھی نہیں کر سکتا۔ نماز کو محض ورزش قرار دینا مناسب نہیں ، تاہم نماز کے ذریعے سے جسم کو ملنے والئے فوائد کو جاننا بھی ضروری ہے۔ نماز ادا کرنے سے انسان کئی بیماریوں سے بچ جاتا ہے جیسے دماغی،اعصابی،نفسیاتی امراض ،جوڑوں کے دوروں، معدے اور السر ،شوگر، فالج،بلڈ پریشر،آنکھوں اور گلے کے امراض سے محفوظ ہو جاتا ہے۔
مراقبہ:
مراقبے سے جسمانی، روحانی اور دماغی فوائد حاصل کئے جا سکتے ہیں۔مراقبہ کرنے سے مختلف صدموں اور ڈپریشن سے لے کر جسم کے نظامِ مدافعت تک کے فوائد حاصل ہوتے ہیں۔اس کے علاوہ دن میں کم از کم پانچ منٹ تک روز کی بنیاد پر مراقبہ کرنا دماغ کے لئے ضروری ہے۔
مناسب نیند:
نیند قدرت کی وہ نعمت ہے جو ہمیں دن بھر کی مشقت کیلئے تیار کرتی ہے ۔ بہترین نیند ہماری مجموعی زندگی پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہے۔ امریکی ماہرین ِ صحت کے مطابق جو لوگ 9 کھنٹے سے زیادہ وقت کیلئے سوتے ہیں ان میں دوسروں کے مقابلے الزائیمر کا شکار ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
فیملی کے ساتھ وقت گزاریں:
اپنے خاندان، بچوں اور پوتا پوتیوں اور دوستوں کے ساتھ وقت گزارنےسے انسان خود کو ہلکا پھلکا محسوس کرتا ہے۔ اس بات پر توجہ دیں اور اپنی فیملی کے ساتھ وقت گزاریں۔اس طرح آپ ناصرف خوش ہوں گے بلکہ آپ ذہنی تناﺅ سے بھی دور رہیں گے۔
محبت:
انسان کی زندگی میں رشتوں کا ہونا ایک فطری عمل ہے اور اس عمل میں کمی انسان کو ذہنی دباﺅ جیسے مرض میں مبتلا کر دیتی ہے اور اس کا اثر سب سے زیادہ دل کو پہنچتا ہے۔ محبت سے انسان خوش اور مضبوط رشتوں میں بندھا رہتا ہے۔ محبت کیلئے عمر کی کوئی قید نہیں اگر آپ اس جذبے سے ناواقف ہیں تو اپنے اندر ایک بار ان جذبات کو پروان چڑھانے کی کوشش ضرور کر کے دیکھیں۔
فطری ماحول:
فطرت اور فطری ماحول، درختوں، پہاڑوں یا سبزے کے درمیان رہنا دماغی و جسمانی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتا ہے ۔ دماغی صحت میں بہتری کیلئے کسی پر سکون قدرتی مقام پر وقت گزارنا ضروری ہے۔ اس سے شہری ہجوم اور روز مرہ کی مصروف شہری زندگی کی وجہ سے تھکے ہوئے ذہن کو نئی توانائی ملتی ہے۔
سماجی سرگرمیاں:
سماجی سرگرمیوں سے اپنے آپ کو منسلک کریں اور دکھی انسانیت کی خدمت اور انکی مدد کریں۔ میں خود بھی ایسے ہی ایک ادارے سے منسلک ہوں جو پاکستان میں شب کوری کے مرض کے خاتمے کے لئے کام کر رہی ہے۔
کھیل:
اخبارات میں کراس ورڈ ز یا دیگر معموں کو حل کرنے کی عادت دماغ کیلئے فائدہ مند ہے۔ شطرنج، اسکریبل اور مونوپولی جیسے کھیل آپ کے دماغ کو زیادہ چیلج دیتے ہیں جو اسے تیز رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں ۔
غذاء:
زیادہ پھل اور سبزیاں کھائیں۔ سبزیوں اور پھلوں میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ جیسے وٹامن دل کی بیماریوں سے حفاظت کرتے ہیں اور ایسے دماغی خلیات کا خاتمہ کرتے ہیں جو بیماری کا باعث بنتے ہیں۔ کم توانائی کے استعمال اور بڑھتی عمر میں نظامِ ہضم کو درست رکھنے کے لئے عمر رسیدہ افراد کیلئے مناسب و متوازن غذاء ضروری ہے ۔
سم ربائی اور صفائی:
قدرتی خوراک کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں۔ انسان کے جسم کو مسلسل آلودگی، بکٹیریا، کیمکل اور دیگر ٹاکسن کا سامنا ہے۔ ان نقصان دہ مواد کو جسم سے باہر نکالنے کیلئے Lion’s Mane, Spirulina and Cordyceps candies, Noni Juice& Reishi mushroom جیسے قدرتی فوڈ سپلمینٹ بے حد مفید ثابت ہوتے ہیں جو آپ کے خلیات کو صحت مند رکھتے ہیں۔