31

سٹاک ھولم کےاولڈ ٹاؤن کےکاروباری حضرات کا مظاہرہ

تصاویر: محمد نعیم، آصف حسن

کرونا وائرس نے جہاں انسانی جانوں کو اپنا نشانہ بنایا وہاں ملکوں کے معاشی حالات بھی اسکی زد میں- آئے بغیر نہ رہ سکے بہت سےبڑے بڑے کاروباری اداروں نے اپنے خرچے کم کرنے کی خاطر ملازمین کو فارغ کرنا شروع کر دیا لیکن سب سے زیادہ نقصان چھوٹے کاروباری حضرات کا ہوا-اسٹاک ہولم کے مرکز میں واقع اولڈ ٹاؤن ہمیشہ سے ہی آنے والے سیاحوں کامرکزِ نگاہ رہا ہےلیکن موجودہ حالات میں دوکانداراور ریستوران ان حالات کا شکار ہیں کہ پورے دن میں بغیر کوئی آمدنی کیے گھروں کو واپس جانے پر مجبور ہیں اور ساتھ ہی ساتھ اخراجات جو ں کے توں موجود ہیں اور سونے پہ سوہاگہ دوکانوں کا تین مہینےکا کرایہ پیشگی جمع کرانا بھی ایک نئی مصیبت بن رہا ہے- انہی تمام مشکلات کے تدارک کے لئے اولڈ ٹاؤن کے کاروباری حضرات کی انجمن نے پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے ایک پُر امن مظاہرے کا اہتمام کیا جس میں گردونواں کے تاجروں نے کثیر تعداد میں شرکت کی- شرکاء کا مطالبہ تھا کہ حکومت نے انکے لئے جس امداد کا اعلان کیا تھا اس پر جلد سے جلد عمل درآمد کیا جائے اور ساتھ ہی ساتھ تین ماہ کے کرائے بھی معاف کئے جائیں- واضع رہے اولڈ ٹاؤن میں زیادہ تر مالکان کا تعلق پاکستان سے ہے.

محمد نعیم نے اردوقاصد سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اگر حالات اسی طرح رہے تو ہم لوگ اپنے اپنے کاروبار بند کرنے پر مجبور ہوجائیں گے اب تک تو ہم نے کسی نہ کسی طریقے سے گزارہ کر لیا مگر آگے بہت مشکل نظر آرہی ہے.
ایک اور دوکاندار ارشاد صاحب کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت ہمارے بارے میں کچھ بہتر لائحہ عمل تیار کرے۔مظاہرے کے شرکاہ نے اس بات کا خاص طور پر خیال رکھا تھا کہ سماجی فاصلہ برقرار رہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں