اللہ نے عورت کو بےشمار صلاحیتوں کے ساتھ پیدا کیا ھے- وہ بیک وقت بہت سےکا م خوش اسلوبی سے کر نے کی صلا حیت بھی رکھتی ہے- عورت کے لیے اپنی صلا حیتوں کو پروان چڑھانے کے لیے صرف خاندان کی حمایت اور اعتماد کی ضرورت ہو تی ہے. میرا تما م عورتوں کو مشورہ ہے کہ وہ اپنے آپ کو چیلنج کریں- اگر کوئی ایک میدان میں آگے ہے، تو آپ کسی دوسرے میدان یا کام میں سبقت لے جا سکتی ہیں- ضرورت صرف حوصلہ افزائی کی ہے اور آپ کو انشا اللہ کامیابی حاصل ہوگی-
ایک عرصے سے خواتین کی خودمختاری کے بارے میں گفتگو زیر بحث ہے- نسل در نسل خواتین کے حقوق، خودمختاری، خود اعتمادی اور حوصلہ افزائی کے لیے بات کی جاتی ہے- لیکن میں یہ سوچتی ہوں کہ خواتین کو دستیاب وسائل اور حالات میں رہ کر اپنے آپ کو آگے بڑھا نے کی کوشش کرنی چاہیئے. میرا یقین ہے کہ ہر فرد اور خاص طور پر ہر عورت میں کچھ منفرد ہے- ضرورت اس امر کی ہے کہ اپنی صلاحیتوں کو پہچان کر ان کو بروئےکار لایا جائے-
میرا مشاہدہ ہے کہ مغربی ممالک میں خواتین جو کچھ کرنا چاہتی ہیں، وہ کر رہی ہیں. وہ بسیں اور ٹرینیں چلاتی ہیں اور پولیس کے محکمہ میں کام کرتی ہیں. وہ سیلز گرل ہیں، ڈاکیہ ہیں، ریستورانوں میں موجود ہیں، ری سائیکلنگ مراکز میں کام کرتی ہیں، کاروبار کررہی ہیں اور اپنے آپ کو صفائی سے ملحقہ ملا زمتوں میں مصروف کیے ہوئے ہیں- کوئی بھی ان کوشرمندگی کی نظرسے نہیں دیکھتا- میں سمجھ سکتی ہوں کہ ہماری پاکستانی ثقافت میں کچھ سماجی حدود موجود ہیں- عورتوں کو ایسا کرنے کی مواقع میسر نہیں ہیں جو غیر ملکی خواتین کو حا صل ہیں، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ پاکستان میں خواتین باصلاحیت نہیں ہیں یا کچھ کر نہیں سکتی ہیں-
رجحانات نمایاں طور پر تبدیل ہو رہے ہیں- اور اب پاکستان میں کام کرنے والے خواتین کی تعداد میں نمایاں فرق نظر آتا ہے- میرا یہ ماننا ہے کہ چیزیوں کو جڑ سے شروع کرنا سب سے مشکل ترین امرہے، لیکن اگر آپ کسی چیز کو شروع کرنے کی تھان لیں، تو ایسا لگتا ہے کہ راستے واضح ہو تے جاتے ہیں-
ناکام ہونے سے مت گھبرانا- یہ زندگی کا ایک حصہ ہے اور یہ بھی آپکوبہتر بنانے کے لئے اسباق اور تجربات سکھاتا ہے- ضرورت اس امر کی ہے کہ اپنے آپ کو چیلنج کیا جائے- اگر آپ کامیابی حاصل کرتی ہیں تو یہ آپ کے لئے انعام ہے. لیکن اگر آپ ناکام ہوں تو امید نہ ہاریں. یہ ضرور آپ کے لیے نئے افق کھولے گا-
35