Mushaira Asian Urdu Society 55

ایشین اردو سوسائیٹی سویڈن کے زیر اہتمام ایک مشاعرے کا انعقاد

سٹاک ہوم (؍نمائندہ خصوصی) ایشین اردو سوسائیٹی سویڈن کے زیر اہتمام ایک مشاعرے کا انعقاد کیا گیا جس میں سویڈن کے علاوہ ناروے، ڈنمارک اور برطانیہ سے شعراء نے شرکت کی۔ تقریب کی نظامت ایشین اردو سوسائیٹی کے صدر جمیل احسن نے کی۔ خالد فارق کی تلاوت اور نعت سے مشاعرہ کا آغاز ہوا۔ سفیر پاکستان طارق ضمیر نے صدارت کے فرائض سرانجام دئے جبکہ ناروے کی ادبی تنظیم دریجہ کے صدر ڈاکٹر ندیم حسین اور معروف صحافی و شاعر فیضان عارف خصوصی مہمان تھے۔ کشمیر میں بھارتی قبضے کے خلاف یوم سیاہ بھی تقریب کا اہم حصہ تھا۔ اس موقع پر کشمیر کے شہداء کی یاد میں دریچہ کی پریس سیکریٹری مینا جی نے شمع روشن کی۔اس ادبی تقریب میں عارف کسانہ کی کتاب افکار تازہ کی پذیرائی بھی کی گئی۔Mushaira Asian Urdu Society اس موقع پر عبدالستار ایدھی کی انسانیت کے لئے خدمات کو سراہا گیا اور ان کے احترام میں شرکاء نے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی۔ اردو کے معروف شاعر، مصنف، نقاد، کالم نگار اور افسانہ نگار احمد ندیم قاسمی کو اُن کے سو سالہ یوم ولادت پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ سرائیکی کے معروف شاعر شاکر شجاع آبادی کی خدمات اور انسان دوستی کو بھی سراہا گیا۔ جاپان میں مقیم ناصر ناکا گاوا کی کتاب دنیا میرے آگے کی رونمائی بھی تقریب میں شامل تھی۔ مقامی شعراء شکیل خان شکوہ، زاہد حسین، محمد ایوب، عابدہ مظفر، افتخار ثاقب، عمانویل راتق،، اشیتاق احمداور عدنان جمیل نے اپنا اپنا کلام پیش کیا جبکہ سائیں رحمت علی، ڈاکٹر نذیر احمد، عارف کسانہ اور محترمہ آیا بن نے اظہار خیال کیا۔ ڈنمارک سے کامران اقبال اعظم اور آغا صفدر علی، مانچسٹر سے ضمیر طالب، لندن سے فیضان عارف جبکہ ناروے کے شعراء محمد ادریس،مینا جی اور ڈاکٹر ندیم حسین نے مشاعرہ میں کلام پیش کیا اور شرکاء سے بھرپور داد تحسین حاصل کی۔ شرکاء نے نہایت نظم و ضبط کے ساتھ مشاعرہ سُنا اور شعراء کو خوب داد تحسین دی۔سفیر پاکستان طارق ضمیر نے اردو ادب اور شاعری کے حوالے سے بہت اہم مقالہ پیش کیا اور مشاعرہ میں شریک تمام شعراء کے کلام پر تبصرہ کرتے ہوئے بہت سرا۔ انہوں نے کشمیر پر بھارتی قبضے اور یوم سیاہ کے حوالے سے بھی تفصیلی اظہار کیا اور شرکاء سے کہا کہ وہ اپنی دعاؤں میں مظلوم کشمیریوں کو یاد رکھا کریں۔ مشاعرہ کے اختتام پر مہمان شعراء کو سفیر پاکستان نے ایشین اردو سوسائیٹی کی جانب سے تحائف دیئے جبکہ اگلے روز ان کے اعزاز میں سفیر پاکستان نے ایک مقامی ریستوران میں ظہرانہ بھی دیا۔ اس طرح کی تقریبات اور ایسے مشاعرے اردو کی بہت بڑی خدمت ہیں جس سے یہ زبان دنیا میں مزید پذیرائی حاصل کررہی ہے اور اردو کی نئی بستیاں آباد ہورہی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں