معروف پاکستانی سماجی کارکن عبدالستار ایدھی کی وفات کے بعد ایدھی فاؤنڈیشن کو چلانے میں ادارے کے منتظمین کو سخت مالی مشکلات کا سامنا ہے. ادارے کو عطیات اکھٹا کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے. میڈیا رپورٹس کے مطابق فیصل ایدھی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ان کے والد عبدالستار ایدھی کی وفات کے بعد ادارے کو ملنے والے فنڈز اورعطیات میں بہت کمی واقع ہوئی ہے جس کے باعث انسانی خدمت اور امدادی کاروائیوں میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے.
عبدالستار ایدھی کے اعزاز میں پاکستان اسلامک ایسوسی ایشن کی جانب سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فیصل ایدھی کا کہنا تھا کہ والد کی وفات کے بعد ادارے پر مشکل وقت آیا ہے. ہم ایدھی فاؤنڈیشن کو چلانے میںمعاشی مشکلات کا شکار ہیں. انہوں نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے درخواست کی کہ وہ عبدالستار ایدھی کے مشن کو آگے پڑھانے میں ان کا ساتھ دیں. فیصل ایدھی کاکہنا تھا کہ تمام مشکلات کے باوجود ان کے والد عبدالستار ایدھی کا مشن کبھی ختیم نہیں ہوگا. انشاءاللہ
ایدھی صاحب نے جاتے جاتے بھی اپنی آنکھوں کا عطیہ دیا تھا، میں سمجھتا ہوں کہ ہماری قومی غیرت کا تقاضہ ہے کہ ہم یہ روشنی کا یہ چراغ بُجھنے نہ دیں اور جہاں جہاں پاکستانی آباد ہیں دل کھول کر ایدھی فاؤنڈیشن کو عطیات دیں. تاکہ انسانیت کی مسیحائی کا یہ چراغ روشن رہے . جاتے جاتے عدنان جمیل صاحب کی نظم پیش کر رہا ہوں
ایدھی تونے حد کردی، خدمت خلق کے جذبے کی
ایدھی تیرے جذبے کو سو بار سلام
ایدھی تیری آنکھیں، اب بھی ملک کی حالت دیکھ رہی ہیں
حریت اور تذبذب میں کچھ ڈوبی ہوئی ہیں
کونسا لمحہ کونساہاتھ، بدلے میرے وطن کی قسمت
دل سے دے اس قوم کا ساتھ
تیرے دکھائے راستوں کو، خدمت خلق کے جذبوں کو
کاش وطن والے دہرائیں، جنت پاک وطن کو بنائیں
ایدھی تیرے جذبے کو سو بار سلام، سو بار سلام
نیچے دیئے گئے لنک کے ذریعے آپ آن لائن عطیات جمع کرسکتے ہیں.
https://edhi.org/index.php/online-donations