پیغام رسانی کی مقبول ایپلی کیشن “واٹس ایپ” نے اپنے صارفین کو جعلی خبروں اور غیر مستند معلومات سے بچانے کے لیے خصوصی ہدایت نامہ جاری کر دیا۔
پاکستان میں منصفانہ اور شفاف انتخابات کے لیے پیغام رسانی کی مقبول ایپلی کیشن “واٹس ایپ” کی انتظامیہ بھی میدان میں آگئی۔ سماجی رابطوں کی ایپلی کیشن نے اخباری اشتہار کے ذریعے اپنے صارفین کے لیے خصوصی ہدایت نامہ جاری کیا ہے، جس میں جعلی خبروں، غیر مستند معلومات اور افواہوں سے بچنے کے لیے ہدایات درج ہیں۔ اشتہار میں بڑے حروف میں یہ تحریر کیا گیا ہے کہ “ہم مل کر جھوٹی معلومات کے خلاف لڑ سکتے ہیں”۔
واٹس ایپ نے صارفین کی سہولت کے لیے جو ہدایات جاری کیں ہیں ان میں سر فہرست یہ ہے کہ صارف کو پتا ہو کہ موصول شدہ پیغام فارورڈ میسج ہے یا بھیجنے والے نے خود ٹائپ کیا ہے۔ واٹس ایپ پر رواں ہفتے ایک نیا فیچر متعارف کرایا گیا ہے جس کے ذریعے یہ معلوم ہو جاتا ہے کہ موصول شدہ پیغام فارورڈ میسج ہے یا کسی نے خود لکھا ہے۔ واٹس ایپ کا کہنا ہے کہ صارفین فارورڈ میسجز میں بیان کی گئی معلومات کی تصدیق کریں۔
واٹس ایپ پر اکثر ایسے پیغامات گردش کرتے ہیں جن سےصارفین غصہ، خوف یا تناؤ کا شکار ہوجاتے ہیں۔ اگر آپ کو لگے کہ یہ پیغامات ایسا ہی کرنے کے لیے بھیجے گئے ہیں تو انہیں فارورڈ کرنے سے پہلے دو مرتبہ ضرور سوچیں۔ بلخصوص وہ کہانیاں جن پر یقین کرنا مشکل ہو اکثر جھوٹی ہوتی ہیں تو کوشش کی جائے کہ ان کی کسی اور جگہ سے تصدیق کر لی جائے۔
واٹس ایپ پر متعدد پیغامات میں جعلی خبریں موصول ہوتی ہیں جن کی نشانی املاء کی غلطیوں سے کی جاسکتی ہے۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ ویڈیوز پر بھروسہ کرنا آسان ہوتا ہے لیکن یہ بھی یاد رکھیے ویڈیوز اور آڈیو پیغام ایڈیٹ ہوسکتے ہیں، اگر آپ کو ویڈیو اور آڈیو پر ذرا بھی شک ہو تو شیئر کرنے سے قبل ان کی تصدیق ضرور کریں۔
اگر آپ کسی پیغام کے بارے میں یہ وثوق سے نہیں کہ سکتے کہ آیا وہ پیغام غلط ہے یا صحیح تو ایسی صورت میں اس کو فارورڈ نہ کریں۔ واٹس ایپ میں کسی بھی خدشے کی صورت میں نمبر بلاک اور گروپ چھوڑا جا سکتا ہے جو ایپ کی پرائیوسی کے فیچرز ہیں۔
اس بات کا خاص خیال رکھیں کے ایک سے زائد مرتبہ موصول ہونے والا پیغام ضروری نہیں کہ حقیقت ہو اس لیے ہر صورت میں پیغام کی تصدیق کرنا لازم ہے۔